حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے اسلام آباد نیشنل پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرے سے خطاب میں کہا: تحریک تحفظ آئین پاکستان کے بقا کی تحریک ہے۔ہمارا ہر عمل قانون کے تابع ہے۔ پرامن مظاہرہ ہمارا حق ہے۔لیکن ہمیں ان حالات تک لے جانے کی کوشش کی جا رہی ہے جہاں سیدھے انگلی کی بجائے ٹیڑھی انگلی سے گھی نکالا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا: ہمارے بنیادی حقوق ہر ڈاکہ ڈالا جا رہا ہے۔ہم تحریک تحفظ آئین کی تحریک کا حصہ ہیں۔ملتان میں مجلس وحدت مسلمین کے صدر کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ایک عالم دین کو گھسیٹتے ہوئے لے کر گئے ہیں۔آئین اور آئینی حق پر طاقت کا استعمال کیا جا رہا ہے۔یہ مارشل لاء سے بھی بدتر حکومت ہے۔ان کے اندر فسطائیت کی روح ہے۔ان کے پیش کردہ بجٹ نے ظاہر کر دیا تھا کہ ان کا عوام کے ساتھ کوئی تعلق نہیں۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ نے کہا: اپنے حقوق کے لیے پرامن احتجاج عوام کا آئینی حق ہے۔سیاسی شعور رکھنے والا کوئی بھی فرد اپنے اس جمہوری حق سے دستبردار نہیں ہو سکتا۔
انہوں نے مزید کہا: آمرانہ طرز عمل کو عوام کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ عوام سے پرامن احتجاج کا آئینی حق چھیننے کی کوشش کا مطلب ملک کو دانستہ طور پر انتشار کی طرف دھکیلنا ہو گا اور اس کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر ہو گی۔